PPSC URDU MCQs Set 1

اردو ادب

A:شبلی نعمانی

'الفاروق' شبلی نعمانی کی سوانح عمری ہے جس میں حضرت عمر فاروقؓ کی زندگی، فتوحات، عدل و انصاف اور اسلامی نظام حکومت کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اسلامی تاریخ کا مستند ماخذ سمجھی جاتی ہے اور اردو ادب میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔

A:کھلنڈرایچہ

'طفل مکتب' ایک ترکیب ہے جس سے مراد ایسا بچہ ہے جو ابتدائی تعلیم کے مرحلے پر ہو۔ اردو ادب میں اس ترکیب کو معصومیت، سادہ لوحی اور کم علمی کے اظہار کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

A:تلمیح

تلمیح ایک ادبی صنعت ہے جس میں شاعر کسی مشہور واقعہ یا شخصیت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اس صنعت سے کلام میں گہرائی اور اثر بڑھتا ہے۔ قاری فوری طور پر اس اشارے کو پہچان کر شعر کے حسن اور معنویت کو بہتر سمجھ لیتا ہے۔

A:مولانا روم

علامہ اقبال مولانا جلال الدین رومی کو اپنا مرشدِ معنوی مانتے تھے۔ رومی کی مثنوی اور صوفیانہ فلسفے نے اقبال کے فکر و فن پر گہرا اثر ڈالا۔ اقبال نے اپنی کئی نظموں میں رومی کو رہنما اور پیر کہا ہے۔

A:کلیم الدین احمد

کلیم الدین احمد نے غزل کو نیم وحشی صنف کہا کیونکہ ان کے مطابق غزل میں موضوعات کی ترتیب کم اور جذباتی شدت زیادہ پائی جاتی ہے۔ ان کا یہ قول اردو تنقید میں مشہور ہوا اور کافی مباحث کا سبب بنا۔

A:خطوط

مرزا غالب کے خطوط اردو نثر میں اہم مقام رکھتے ہیں۔ ان کے خطوط نے رسمی انداز کو توڑ کر گفتگو کے انداز کو نثر میں متعارف کرایا۔ ان کی نثر سادگی اور شگفتگی سے بھرپور ہے۔

A:فلسطین

مولانا محمد علی جوہر تحریک خلافت کے رہنما تھے۔ وہ لندن کانفرنس کے دوران وفات پا گئے اور وصیت کے مطابق بیت المقدس میں دفن کیے گئے۔ ان کی قبر آج بھی فلسطین میں موجود ہے۔

A:ن۔م۔ راشد

'ماورا' ن۔م۔ راشد کا پہلا شعری مجموعہ ہے جو اردو میں آزاد نظم کے آغاز کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس میں جدید خیالات اور علامتی اسلوب کو جگہ دی گئی۔

A:راشد الخیری

راشد الخیری کو مصور غم کہا جاتا ہے کیونکہ ان کی تحریروں میں غم، دکھ اور معاشرتی محرومیاں نمایاں ہیں۔ ان کا مقصد اصلاح معاشرہ اور بیداری تھا۔

A:اسپیکٹیٹر اور ٹیٹلر

'تہذیب الاخلاق' سر سید احمد خان کا اصلاحی رسالہ تھا۔ یہ انگریزی رسائل اسپیکٹیٹر اور ٹیٹلر کے طرز پر شائع کیا گیا تاکہ مسلمانوں کو تعلیم و اصلاح کی طرف مائل کیا جا سکے۔

A:دو

اس شعر میں تضاد دو بار آیا ہے، 'یہ دنیا' اور 'وہ دنیا'، 'جینے' اور 'مرنے' کے الفاظ میں۔ تضاد کلام میں زور اور معنوی کشش پیدا کرتا ہے۔

A:دام

یہ اردو کا مشہور محاورہ ہے جس کا مطلب ہے ایک ہی چیز سے کئی فائدے اٹھانا۔ یہ روزمرہ گفتگو میں عام استعمال ہوتا ہے۔

A:مومن

مومن خان مومن دبستان دہلی کے مشہور شاعر تھے۔ انہوں نے درباری شاعری کے بجائے غزل اور عاشقانہ موضوعات پر کلام کیا۔

A:شبلی نعمانی

شبلی نعمانی نے اردو ادب میں تقابلی تنقید کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے مشرقی اور مغربی ادب کا موازنہ کر کے نئی راہیں دکھائیں۔

A:نظیر اکبر آبادی

نظیر اکبر آبادی کو عوامی شاعر کہا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے عام لوگوں کی زندگی، جذبات اور مسائل کو شاعری میں بیان کیا۔

A:مانسہرہ

ہزارہ یونیورسٹی صوبہ خیبر پختونخوا، مانسہرہ میں واقع ہے۔ یہ ایک اہم تعلیمی ادارہ ہے جو مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیم فراہم کرتا ہے۔

A:مرکب توصیفی

'ذہین طلبہ' ایک مرکب توصیفی ہے جس میں 'ذہین' بطور صفت اور 'طلبہ' بطور موصوف استعمال ہوا ہے۔

A:غلام عباس

'آنندی' غلام عباس کا مشہور افسانہ ہے جو معاشرتی مسائل اور انسانی کمزوریوں کو اجاگر کرتا ہے۔

A:ادھار لینا

استعارہ کے لغوی معنی ادھار لینا ہیں۔ یہ ایک صنعت ہے جس میں کسی چیز کو دوسری چیز کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

A:ظرف زماں

دن، رات اور سال گرامر میں ظرف زماں کہلاتے ہیں کیونکہ یہ وقت کی نشاندہی کرتے ہیں۔

A:مکتوب نگاری

'غبار خاطر' خطوط پر مشتمل ہے جو ابوالکلام آزاد نے قید کے دوران لکھے۔ یہ مکتوب نگاری کی بہترین مثال ہے۔

A:پانچ

'خضر راہ' میں علامہ اقبال نے حضرت خضر سے پانچ سوالات کیے ہیں جن کے ذریعے فکری مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

A:سید وقار عظیم

'داستان سے افسانے تک' سید وقار عظیم کی تنقیدی تصنیف ہے جس میں اردو کہانی کی ارتقا پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

A:مجلس ترقی ادب

'صحیفہ' مجلس ترقی ادب کا ایک تحقیقی جریدہ ہے جس میں علمی و ادبی مضامین شائع ہوتے ہیں۔

A:رومانویت

رومانویت ایک ادبی رجحان ہے جس میں جدت، تخیل اور نئی قدروں کی تلاش کو اہمیت دی جاتی ہے۔

A:مثنوی

'ساقی نامہ' علامہ اقبال کی مشہور نظم ہے جو مثنوی کی صنف میں لکھی گئی ہے۔

A:رموز و اوقاف لگانا

توقیف نگاری کا مطلب ہے عبارت میں رموز و اوقاف کا درست استعمال تاکہ جملہ واضح ہو۔

A:جوش ملیح آبادی

جوش ملیح آبادی کو شاعر شباب کہا جاتا ہے کیونکہ ان کی شاعری میں جوانی، ولولہ اور انقلاب نمایاں ہے۔

A:نجیب جمال

'غالب شکن اور یگانہ' نجیب جمال کی تصنیف ہے جس میں یگانہ چنگیزی اور غالب کا موازنہ کیا گیا ہے۔

A:مجید امجد

مجید امجد کو پٹواری کا شاعر کہا جاتا ہے کیونکہ ان کی شاعری میں دیہی زندگی اور عام انسانوں کا عکس ملتا ہے۔

A:بانو قدسیہ

'حاصل گھاٹ' بانو قدسیہ کا مشہور ناول ہے جس میں زندگی اور انسانی رشتوں کو فلسفیانہ انداز میں بیان کیا گیا ہے۔

A:غلام عباس

'جواری' غلام عباس کا افسانہ ہے جس میں انسانی لالچ اور کمزوریوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔

A:شارٹ ہینڈ میں

قدرت اللہ شہاب نے اپنا مشہور مسودہ شارٹ ہینڈ میں لکھا جو ان کی محنت اور مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔

A:اپنا فائدہ سوچنا

یہ محاورہ ذاتی فائدہ حاصل کرنے کے عمل کو ظاہر کرتا ہے، اکثر منفی معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔

A:قدرت اللہ شہاب

'اقبال جرم' کے دیباچے کو قدرت اللہ شہاب نے لکھا جو اپنی سادہ مگر پر اثر تحریروں کے لیے مشہور تھے۔

A:ارسطو

ڈرامہ کی باقاعدہ تعریف سب سے پہلے یونانی فلسفی ارسطو نے اپنی تصنیف 'بوطیقا' میں کی۔

A:میر تقی میر

یہ مشہور شعر میر تقی میر کا ہے جو اپنی سادگی اور نازک خیالی کی وجہ سے مشہور ہیں۔

A:چار

میر حسن کا مشہور مثنوی نما کلام 'کوزہ گر' چار حصوں پر مشتمل ہے۔

A:طلوع اسلام

'طلوع اسلام' علامہ اقبال کی مشہور نظم ہے جو پابند نظم کی اعلیٰ مثال سمجھی جاتی ہے۔

A:بال جبرئیل

یہ نظم علامہ اقبال کے مجموعہ 'بال جبرئیل' میں شامل ہے۔

A:رشید حسن خان

'اردو کیسے لکھیں' رشید حسن خان کی تصنیف ہے جو زبان کی درستگی پر ہے۔

A:ٹھوڑی کا گڑھا

'چاہ زنخدان' سے مراد ٹھوڑی میں پڑنے والا گڑھا ہے، یہ ایک استعارہ بھی سمجھا جاتا ہے۔

A:خامہ بگوش

مشفق خواجہ کا مشہور کالمی عنوان 'خامہ بگوش' تھا۔

A:خاکوں پر

'گنج ہائے گراں' ایک ادبی کتاب ہے جو مختلف خاکوں پر مشتمل ہے۔

A:ڈرامہ

'انارکلی' اردو ادب میں ایک ڈرامہ ہے جو بہت مقبول ہوا۔

A:مصطفی زیدی

یہ شعر معروف شاعر مصطفی زیدی کا ہے جو اپنے انقلابی اور جذباتی کلام کے لیے مشہور تھے۔

A:دولخت

ایسا شعر جس میں دونوں مصرعے آپس میں معنوی ربط نہ رکھتے ہوں، دولخت کہلاتا ہے۔

A:انجمن ترقی اردو

یہ رسالہ انجمن ترقی اردو کا ہے جو زبان و ادب کے فروغ کے لیے شائع ہوتا ہے۔

A:ہم آزاد

'ہم صفیر' سے مراد ہم آواز یا ہم خیال لوگ ہیں، اکثر اسے آزادی کے معنوں میں بھی لیا جاتا ہے۔

A:علم بدیع

اوزان اور بحور کی جانچ کا علم بدیع کہلاتا ہے جو شاعری کے حسن کو نکھارتا ہے۔

A:28

اردو کے حروف تہجی کی تعداد 28 مانی جاتی ہے۔

A:سجاد باقر رضوی

'مغرب کے تنقیدی اصول' سجاد باقر رضوی کی تنقیدی کتاب ہے جس میں مغربی ادب کے اصول بیان کیے گئے ہیں۔

A:ناصر عباس نیئر

'تشکیل جدید' ناصر عباس نیئر کی کتاب ہے جس میں مابعد جدیدیت اور تنقیدی مباحث شامل ہیں۔

A:عورتوں سے باتیں کرنا

غزل کے لغوی معنی عورتوں سے باتیں کرنا ہیں، مگر ادبی اصطلاح میں یہ ایک صنف سخن ہے۔

A:تضاد

اس شعر میں صنعت تضاد استعمال ہوئی ہے کیونکہ آگ اور پانی ایک دوسرے کی ضد ہیں۔

A:مختلف شعراء کی شاعری

اُردو ادب میں 'گلدستہ' ایسی تحریر یا مجموعہ کو کہا جاتا ہے جس میں مختلف شعراء کی منتخب شاعری کو یکجا کیا گیا ہو۔ اس طرح کے گلدستے مختلف ذوق رکھنے والے قارئین کے لیے دلچسپی کا باعث بنتے ہیں کیونکہ ان میں متنوع مضامین اور شاعرانہ رنگ ایک ہی جگہ پر موجود ہوتے ہیں۔

A:دل کی دولت

'زر داغ دل' ایک ادبی ترکیب ہے جو دل کی کیفیت اور جذباتی دولت کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دل کے جذبات اور احساسات کو دولت کے برابر سمجھا جائے۔ یہ ترکیب اکثر شعری اسلوب میں استعمال ہوتی ہے تاکہ انسانی دل کی اہمیت اور قدر کو اجاگر کیا جا سکے۔

A:مرات النظیر

مرات النظیر ایسی صنعت ہے جس میں شاعر ایک دوسرے سے مطابقت رکھنے والے یا قریبی الفاظ استعمال کرتا ہے۔ اس صنعت سے کلام میں خوبصورتی اور ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔ قاری کو کلام میں ربط اور روانی محسوس ہوتی ہے، جو شعر کی تاثیر کو بڑھا دیتی ہے۔

A:آ پہنچی

یہ جملہ اس کیفیت کو ظاہر کرتا ہے جس میں انسان شدت سے کسی گھڑی کا انتظار کرتا ہے اور وہ لمحہ آخر کار آ ہی جاتا ہے۔ ادبی زبان میں یہ ترکیب امید، انتظار اور جذباتی کیفیت کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

A:استعارہ

'میرے چاند سوجا' میں لفظ 'چاند' ایک استعارہ کے طور پر استعمال ہوا ہے جو محبوب یا بچے کی معصومیت اور خوبصورتی کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس طرح کا بیان اردو شاعری میں عام ہے اور اس سے کلام میں نرمی اور محبت کا رنگ آ جاتا ہے۔

A:سہ ماہی

'ادبیات' ایک مشہور ادبی رسالہ ہے جو سہ ماہی بنیادوں پر شائع ہوتا ہے۔ اس میں مختلف ادبی، تحقیقی اور تنقیدی مضامین شامل کیے جاتے ہیں۔ یہ رسالہ اردو ادب کی ترویج اور ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

A:کسی کے خلاف غصے کا اظہار کرنا

ہجو اردو شاعری کی ایک صنف ہے جس میں کسی شخص یا رویے کو طنز، تمسخر یا غصے کے انداز میں بیان کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد برائیوں کو اجاگر کرنا اور سننے والے کو تفریح یا بیداری فراہم کرنا ہوتا ہے۔

A:علامہ راشد الخیری

'بنات' ایک مشہور ادبی و اصلاحی رسالہ تھا جسے علامہ راشد الخیری نے جاری کیا۔ اس کا مقصد خواتین کی تعلیم و تربیت اور اصلاح معاشرہ تھا۔ یہ رسالہ خواتین کے مسائل اجاگر کرنے کے لیے نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔

A:رشید امجد

'ایک عام آدمی کا خواب' رشید امجد کی مشہور تصنیف ہے۔ اس میں عام آدمی کی زندگی، خواہشات اور مسائل کو حقیقت پسندانہ انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اردو ادب میں سماجی شعور کی مثال ہے۔

A:ہر حال میں نتیجہ ایک ہونا

یہ ایک مشہور ضرب المثل ہے جس کا مطلب ہے کہ نتیجہ ہمیشہ ایک ہی جیسا نکلے گا، حالات بدلنے کے باوجود کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اس کہاوت کو اردو معاشرت میں عام طور پر طنزیہ انداز میں استعمال کیا جاتا ہے۔

A:پریم چند

ترقی پسند تحریک کا پہلا اجلاس لکھنؤ میں ہوا اور اس کی صدارت مشہور ادیب پریم چند نے کی۔ یہ تحریک ادب میں سماجی انصاف اور حقیقت نگاری کے فروغ کے لیے قائم ہوئی۔

A:داغ دہلوی

یہ شعر علامہ اقبال نے داغ دہلوی کی تعریف میں کہا۔ داغ دہلوی کو ان کی عشقیہ شاعری اور غزل گوئی کی وجہ سے اردو ادب میں بلند مقام حاصل ہے۔

A:خواجہ حسن نظامی

اردو ادب میں صوفیانہ رنگ نمایاں ہے۔ جہاں خواجہ میر درد صوفی شاعر ہیں، وہاں صوفی نثر نگار خواجہ حسن نظامی کو مانا جاتا ہے۔ ان کی تحریروں میں صوفیانہ افکار جھلکتے ہیں۔

A:ادا جعفری

'جو رہی سو بے خبر رہی' اردو کی مشہور شاعرہ ادا جعفری کی تصنیف ہے۔ اس میں ان کے تجربات، جذبات اور مشاہدات کا عکس موجود ہے۔

A:بندگی

یہ مصرع علامتی طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ 'جوئے کم آب' کمزور دھارے کو ظاہر کرتی ہے اور بندگی میں انسان اپنی قوت کھو دیتا ہے۔ یہ بیان غلامی اور بے بسی کی کیفیت اجاگر کرتا ہے۔

A:منٹو

'گنجے فرشتے' اور 'ممی' سعادت حسن منٹو کے مشہور افسانے ہیں۔ منٹو کی کہانیاں معاشرتی حقیقتوں اور انسانی نفسیات کو اجاگر کرتی ہیں۔

A:بیکار سے مفت کام کرنا بہتر ہے

یہ کہاوت اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ آدمی بیکار رہنے کے بجائے مفت میں کام کرے تو زیادہ بہتر ہے۔ یہ کہاوت محنت اور وقت کے بہتر استعمال کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

A:رتن ناتھ سرشار

'خوجی' کا کردار اردو کے مشہور ناول نگار رتن ناتھ سرشار نے تخلیق کیا۔ یہ کردار مزاح اور طنز کی وجہ سے بہت مشہور ہوا۔

A:فاطمہ بنت عبداللہ

یہ شعر علامہ اقبال نے فاطمہ بنت عبداللہ کو مخاطب کر کے کہا جو ایک نڈر عرب لڑکی تھیں۔ (اسلامی وضاحت سے گریز کیا گیا۔)

A:خاکہ نگاری

شاہد احمد دہلوی اردو ادب کے مشہور ادیب تھے اور ان کی وجہ شہرت خاکہ نگاری ہے۔ ان کے خاکے سادہ، حقیقت پسندانہ اور پراثر انداز میں لکھے گئے ہیں۔

A:پروین شاکر

یہ شعر مشہور شاعرہ پروین شاکر کا ہے۔ ان کی شاعری میں نسائی احساسات، محبت اور جدت نمایاں ہیں۔

A:صنعت تجنیس

صنعت تجنیس وہ صنعت ہے جس میں بظاہر الفاظ ایک جیسے لگتے ہیں مگر ان کے معنی مختلف ہوتے ہیں۔ یہ صنعت کلام میں حسن اور ذہانت پیدا کرتی ہے۔

A:ملکہ پکھراج

'بے زبانی زبان ہو جائے' مشہور گلوکارہ ملکہ پکھراج کی آپ بیتی ہے۔ اس میں انہوں نے اپنی زندگی، فن اور موسیقی کے سفر کو بیان کیا۔

A:انگور کی بیل

'شاہ تاک' کا مطلب ہے انگور کی بیل۔ یہ لفظ عموماً ادبی زبان اور تشبیہات میں استعمال ہوتا ہے۔

A:غفور شاہ قاسم

'اردو ادب کے پچاس سال' غفور شاہ قاسم کی تصنیف ہے جس میں ادب کے پچاس سالہ دور پر تنقیدی نظر ڈالی گئی ہے۔

A:عبارت کا مفہوم

'قحوائے عبارت' ایک محاورہ ہے جس کا مطلب عبارت کا اصل مفہوم یا مطلب لینا ہے۔

A:پانچ

'ابلیس کی مجلس شوریٰ' علامہ اقبال کی نظم ہے جس میں پانچ مشیروں کا ذکر ہے۔ (اسلامی وضاحت شامل نہیں کی گئی۔)

A:تنقید

کلیم الدین احمد کی 'اردو شاعری پر ایک نظر' تنقیدی کتاب ہے جس میں انہوں نے اردو شاعری کے مختلف پہلوؤں پر بحث کی ہے۔

A:مزاحیہ نگاری

سلمان گیلانی اور انعام الحق دونوں مزاحیہ شاعری کے لیے مشہور ہیں۔ ان کے کلام میں طنز و مزاح کا عنصر نمایاں ہے۔

A:محی الدین قادری

محی الدین قادری نے لسانیات کو زبان کی پیدائش، ارتقا اور موت سے متعلق علم قرار دیا۔ یہ ان کا لسانیات پر گہرا مطالعہ ظاہر کرتا ہے۔

A:حیدرآباد

'شگوفہ' ایک مزاحیہ رسالہ ہے جو حیدرآباد سے جاری ہوتا ہے۔ اس میں طنز و مزاح پر مبنی مضامین شائع ہوتے ہیں۔

A:فریقین کے درمیان معاہدہ ہو گیا

'فریقین کے درمیان معاہدہ ہو گیا' ایک درست اور بامعنی جملہ ہے جو زبان کے اصولوں کے مطابق ہے۔

A:تزک بابری

'اردو' لفظ سب سے پہلے بابر کی خودنوشت 'تزک بابری' میں استعمال ہوا۔ یہ تاریخی طور پر اردو زبان کے ارتقا میں ایک اہم حوالہ ہے۔

A:جیلانی کامران

'تنقید کا پس منظر' اردو کے معروف نقاد جیلانی کامران کی کتاب ہے جس میں تنقید کے مختلف رجحانات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

A:شبلی نعمانی

یہ دور شبلی نعمانی کے حیات کا ہے۔ وہ اردو ادب کے بڑے نقاد، محقق اور سوانح نگار تھے۔

A:اختر حسین رائے پوری

'گرد راہ' اختر حسین رائے پوری کی مشہور تصنیف ہے جس میں سماجی موضوعات کو بیان کیا گیا ہے۔

A:گیان چند جین

'عام لسانیات' گیان چند جین کی کتاب ہے جو لسانیات کے اصولوں پر مبنی ہے۔

A:مزاح نگاری

زندگی کے تلخ پہلوؤں کو ہمدردی اور ہلکے طنزیہ انداز میں بیان کرنا مزاح نگاری کہلاتا ہے۔

A:خالد احمد نقشبندی

یہ نعت مشہور شاعر خالد احمد نقشبندی نے لکھی ہے۔ (اسلامی وضاحت شامل نہیں کی گئی۔)

A:محاکات

محاکات ایسی صنعت ہے جس میں شاعر لفظوں کے ذریعے تصویر کشی کرتا ہے اور منظر قاری کے سامنے آ جاتا ہے۔

A:دعویٰ بڑا عمل کچھ نہیں

یہ کہاوت اس شخص پر صادق آتی ہے جو بڑی بڑی باتیں کرتا ہے مگر عمل میں کچھ نہیں کرتا۔

A:خلیل صدیقی

'اردو زبان کا ارتقا' خلیل صدیقی کی اہم کتاب ہے جس میں اردو زبان کی ابتدا اور ترقی کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

A:اسم ظرف زمان

'سہ پہر' اور 'دوپہر' گرامر کے لحاظ سے اسم ظرف زمان کہلاتے ہیں کیونکہ یہ وقت کی نشاندہی کرتے ہیں۔

A:مغربی تقلید کی مخالفت

اکبر الہ آبادی اپنی طنزیہ اور مزاحیہ شاعری کے لیے مشہور ہیں۔ ان کی شاعری کی خصوصیت مغربی تقلید کی مخالفت ہے۔

A:ترکیب بند

'شمع اور شاعر' اردو ادب کی مشہور نظم ہے جو ترکیب بند کی صنف میں لکھی گئی ہے۔